میرے چارہ گر،میرے مہرباں


میرے چارہ گر،میرے مہرباں

میرے چارہ گر،میرے مہرباں
میری زندگی کی کتاب میں
تیرے نام کے جو بھی باب تھے
سبھی چاہتوں کے سراب تھے
جو گھٹا اّٹھی تو مہیب سائے بکھر گئے
جو ہوا چلی تو یہ دھول ذ رّے بھی اڑ گئے

میرے چارہ گر،میرے مہرباں
میں تو برف محلوں کا شہر تھی
شبِ رائیگاں جو گزر گیا،
میں وہ پہر تھی
میں وہ سِحر تھی،
 شہرِ مردہ میں جو ٹھر گیا

میرے چارہ گر،میرے مہرباں
میری ذات پنہاں سکوت تھی
مجھے تُونے چلنا سکھایا کیوں؟
میری آنکھ بنجر زمین تھی
مجھے تُونے رونا سکھایا کیوں؟
میں جو خواب لمحے بُھلا چکی
تُونے خواب بُننا سکھایا کیوں؟

میرے چارہ گر،میرے مہرباں
تیرے سِحر کی عجب داستاں
نہ عہد کوئی نہ کوئی پیماں
وہ بس ایک رِشتہ شکستہ جاں
وہ تعلق جو قریبِ جان تھا
خبر تھی کتنا، کیوں مان تھا؟

وہ دِیا جو تھا میرا رہنما
میری روح کو ہی جلا گیا
جو چلا گیا تو خبر ہوئی
میری ذات کا نہیں نشاں
میرے چارہ گر،میرے مہرباں
جو نہ بن سکے میں ہوں وہ مکاں

میرے چارہ گر مجھے توڑ دے
میرے چارہ گر مجھے چھوڑ دے

If you'd like to be friends

I love coffee. If you like me, consider buying me a cup of coffee.

My help is available at my website academiccoaching.ml to students applying for education abroad, academic coaching, graduate study applications, legal documents, and visa process.